آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : میاں شہباز شریف کی ضمانت منظور

 آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس : میاں شہباز شریف کی ضمانت منظور

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے میاں شہباز شریف کو 50، 50 لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے ضمانت کی درخواست کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ حمزہ شہباز کے فیصلے میں بھی عدالت نے شہباز شریف کو مرکزی ملزم قرار دیا۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہ 7 ارب کے سکینڈل کے مرکزی ملزم ہیں۔ نثار ٹریڈنگ کے نام سے کمپنی بنائی گئی جس میں ٹی ٹیز آتی رہیں۔ نصرت شہباز نے ٹی ٹیز سے کمپنی بنائی جس کی ڈائریکٹر بنیں۔ نصرت شہباز کو وراثت میں کوئی جائیداد ٹرانسفر نہیں ہوئی۔ جب تک حمزہ شہباز کے پاس عوامی عہدہ تھا، کوئی ٹی ٹی نہیں آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ2018 ء میں شہباز شریف کے 7 ارب 30 کروڑ کے اثاثے ہو گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اثاثوں کی تفصیلات نہیں مل رہیں۔ تین کروڑ روپے سالانہ کی آمدن کے ذرائع کا کوئی پتا نہیں ہے۔ سلمان شہباز، حمزہ شہباز اور دونوں بیٹیاں بے نامی دار ہیں۔ بطور وزیراعلیٰ نثار احمد کو 40 لاکھ تنخواہ پر رکھا، جو مفرور ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کے ناموں پر ٹی ٹیز بھی آتی رہی ہیں۔ انھوں نے پرکشش تنخواہیں،عہدے دے کر ملازمین کے اکاؤنٹس استعمال کیے۔ شہباز شریف کا داماد ان اکاؤنٹس کو آپریٹ کرتا ہے جو مفرور ہے۔