دوران عدت نکاح کیس:بانیٔ پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت میں  دو بجے تک کا وقفہ

 دوران عدت نکاح کیس:بانیٔ پی ٹی آئی و بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت میں  دو بجے تک کا وقفہ

اسلام آباد :اسلام آباد کی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں دوران عدت نکاح کیس کی سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی مرکزی اپیلوں پر خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی کے دلائل جاری ہیں۔عدالت نے سماعت میں  دو بجے تک کا وقفہ کر دیا۔

سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند  نے کی،  بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری عمر ایوب بھی کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔

 دوران سماعت جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ عباسی صاحب آج آپ صبح صبح عدالت میں کیسے ؟
جس پر رضوان عباسی ایڈوکیٹ  نے کہا کہ میں نے آج ہائیکورٹ جانا ہے ادھر وہاں دلائل دینے ہیں ، میں اپنے جتنے دلائل دے سکتا وہ دے کر ہائیکورٹ جاؤں گا۔

خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے اپنے دلائل کا آغاز کیا اور شکایت کنندہ خاور مانیکا کا بیان عدالت کے سامنے پڑھتے ہوئے کہا کہ اس بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی قصوروار ہیں ۔

عدالتی استفسار پر بتایا کہ پہلے جو شکایت آئی تھی وہ چارج فریم سے پہلے ہی واپس لے لی گئی تھی ، چارج فریم سے پہلے واپس لی گئی درخواست موجودہ درخواست پر اثر انداز نہیں ہوسکتی۔

رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ  اسلامی فیملی قانون کے سیکشن 7 نے عدت کا دورانیہ 90 بتایا ہے، اگر میڈیسن کے ذریعے عدت کا دورانیہ مکمل کریں تو یہ قابل قبول نہیں ہوگا ، ملزمان کے خلاف عدت سے پہلے نکاح ، فراڈ اور حق رجوع ختم کرنے کا الزام ثابت ہوتا ہے۔

رضوان عباسی ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ  ملزمان کی جانب سے ٹرائل کے دوران حلف لینے کی بات کی گئی جب خاور مانیکا نے وہ آفر قبول کی ملزمان مکر گئے ، ملزمان فروری کے نکاح کا صرف ایک ایونٹ مانتے ہیں، گواہ کہتا ہے کہ فروری کے نکاح میں بھی وہ گواہ تھا ،  عون چوہدری دونوں نکاح میں موجودگی کے حوالے سے بیان دے چکے ہیں۔

وکیل راجا رضوان عباسی نے بتایا کہ ملزمان کے انکار کے علاؤہ تمام تر ثبوت ان کے خلاف ہیں، انہوں نے کیس کے گواہ لطیف کا بیان عدالت کے سامنے پڑھتے ہوئے بتایا کہ گواہ لطیف کے بیان کے زیادہ تر حصے پر ملزمان کی جانب سے انکار نہیں کیا گیا، نومبر میں طلاق اور جنوری میں نکاح کرنے سے خاور مانیکا کے رجوع کرنے کے حق کو مجروح کیا گیا، فیملی لا آرڈیننس کے مطابق عدت کا دورانیہ 90 دن کا ہے۔

 جنوری میں نکاح سے خاور مانیکا کے رجوع کرنے کے حق کو مجروح کیا گیا ،  طلاق کے بعد دوران عدت  اگر شوہر کی موت واقع ہو جاتی تب بیوی کو بیوہ والی عدت کا دورانیہ بھی مکمل کرنا ہوگا۔

وکیل رضوان عباسی نے سپریم کورٹ فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے  ٹرائل کے دوران کی گئی جرح ،بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا 342 کا بیان اور گواہ عون چوہدری کا بیان عدالت کے سامنے پڑھا۔

وکیل کی استدعا پر عدالت نے سماعت 2 بجے تک ملتوی کردی۔

مصنف کے بارے میں