'جادو اور غیبی سائنسی علوم' میں پوسٹ گریجویٹ پروگرام متعارف

 'جادو اور غیبی سائنسی علوم' میں پوسٹ گریجویٹ پروگرام متعارف
سورس: File

کارن وال: جو طلباء جادو اور مخفی سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں ان کے لیےبرطانیہ میں پہلی بار، یونیورسٹی آف ایکسیٹر جادو اور خفیہ سائنس میں ماسٹر ڈگری پیش کر رہی ہے۔ برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایکسیٹر نے اعلان کیا ہے کہ وہ جادو اور غیبی سائنسی علوم میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے اگلے سال سے غیر معمولی پوسٹ گریجویٹ ڈگری پیش کرنے جا رہی ہے۔

 کارن وال، انگلینڈ میں واقع یونیورسٹی آف ایکسیٹر نے اس غیر معمولی موضوع پر اپنے نئے شروع کیے گئے پروگرام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہالووین سے قبل نیا پوسٹ گریجویٹ پروگرام ستمبر 2024 سے شروع ہوگا۔ یونیورسٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ہالووین قریب ہے اور یہ بہترین موقع ہے کہ اس پروگرام میں ایڈمیشن لیا جائے۔

e7298b11e45611628207b6e5f40d9527

یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ دنیا کے یہ پروگرام مختلف حصوں میں معاشروں پر جادو اور جادو کی تاریخ اور اثرات اور سائنس کے ساتھ اس کے ربط کو بھی دریافت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام میں جادو ٹونے کی تاریخ کا تجزیہ کرنے کے ساتھ ساتھ ادب، فلسفہ، آثار قدیمہ، سوشیالوجی، نفسیات، ڈرامہ اور مذہب اور سائنس میں غیب کا علم سکھایا جائے گا۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق یہ متحرک پوسٹ گریجویٹ کورس تحقیق سے متاثر اساتذہ اور گائیڈز کے ذریعے کروایا جائے گا۔ یونیورسٹی نے کہا کہ اس ڈسپلن میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد فارغ التحصیل طلباء مختلف ذرائع سے معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکیں گے۔

پروفیسر ایملی سلوو، جو اس نئے پروگرام کا آغاز کریں گے نے یونیورسٹی کے بلاگ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے کہ تعلیمی میدان میں اور اس سے باہر جادو اور غیبی علوم میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور یہ تقریباً ہمارے معاشرے کا سب سے اہم جزو بن گیا ہے۔

سلوو نےکہا کہ یہ پروگرام  لوگوں کو اس مفروضے کا دوبارہ جائزہ لینے کی اجازت دے گا کہ مغربی ممالک میں عقلی دلائل اور سائنس پر یقین رکھا جاتا ہے، جبکہ باقی دُنیا میں جادو اور توہم پرستی پر یقین کیا جاتا ہے۔اس پروگرام کے مرکز میں نوآبادیات کا خاتمہ، متبادل علم نجوم، فیمنزم اور نسل پرستی کے خلاف تحقیق بھی شامل ہے۔

سلوو کا کہنا ہے کہ ماسٹر پروگرام انسٹی ٹیوٹ آف عرب اینڈ اسلامک اسٹڈیز میں منعقد کیا جائے گا،   مغربی ثقافت اور سائنس کا عرب اسلامک دنیا پر بڑا قرض ہے، کیوں کہ مغرب کے بارے میں غلط تصویر کشی کر کے اس کی ثقافت کو مٹا دیا گیا ہے۔

یونیورسٹی آف ایکسیٹر کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق پروگرام میں طلباء کو پیش کیے جانے والے ماڈیولز میں مغربی ادب اور آرٹ میں ڈریگنز، کنگ آرتھر کی داستان، پیلیوگرافی، اسلامی فکر، آثار قدیمہ سے متعلق نظریات اور عمل، قرون وسطیٰ میں خواتین کے کردار اور ان کے ساتھ سلوک کی عکاسی اور نفسیاتی فلسفہ شامل ہیں۔

 ایکسیٹر  یونیورسٹی ایسے امیدواروں کی تلاش کر رہی ہے جو کورس کے ساتھ ان مضامین کے بارے میں سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہوں۔  ایکسیٹر  یونیورسٹی کے ذریعہ جادو اور خفیہ سائنسز کے پروگرام میں ماسٹر ڈگری میں داخلہ حاصل کرنے کے لیے، کسی کے پاس سوشل سائنسز یا ہیومینٹی ڈسپلن میں 2:1 کی آنرز کی ڈگری یا (بین الاقوامی مساوی ڈگری) ہونا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ، بین الاقوامی طلباء کو انگریزی کا بنیادی علم ہونا ضروری ہے کیونکہ کورس صرف انگریزی میں کیا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں