مہنگائی کی وجہ سے غریبوں کی مشکلات سے آگاہ ہیں، وزیراعظم

مہنگائی کی وجہ سے غریبوں کی مشکلات سے آگاہ ہیں، وزیراعظم
کیپشن: مہنگائی کی وجہ سے غریبوں کی مشکلات سے آگاہ ہیں، وزیراعظم
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے غریبوں کی مشکلات سے آگاہ ہیں جبکہ احساس حکومت کے اہم پروگرام ہیں جس کا مقصد غربت کے خاتمے اور معاشرے کے نچلے طبقات کی سماجی ترقی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ، وزیر دفاع، وزیر اطلاعات فواد چوہدری،معاون خصوصی شہباز گل، گورنر اسٹیٹ بینک اور صدر نیشنل بینک نے شرکت کی۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کو ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس پروگرام سبسڈی پر بریفنگ بھی دی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت مہنگائی کی وجہ سے غریبوں پر پڑنے والے اثرات اور مسائل سے آگاہ ہے جبکہ ہدف شدہ سبسڈی غیر مراعات یافتہ طبقات کی ترقی کے لیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان، صحت سہولت کارڈ اور احساس حکومت کے اہم پروگرام ہیں جبکہ مقصد غربت کے خاتمے اور معاشرے کے نچلے طبقات کی سماجی ترقی ہے۔

وزیر اعظم نے ایک جامع آگاہی پروگرام شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو آگاہ کیا جائے ہدف شدہ سبسڈی کیسے حاصل کی جا سکتی ہے۔ احساس پروگرام نے نیشنل بینک کے اشتراک سے ایک موبائل ایپ تیار کی ہے جو دکاندار ملک بھر میں مستحقین کو رعایتی اشیا فراہم کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعدادوشمار کے مطابق اگست کے مہینے میں مہنگائی کی شرح جولائی کے مقابلے میں زائد رہی، جولائی کے مقابلے میں اگست کے مہینے میں مہنگائی کی شرح صفر اعشاریہ6 فیصد اضافے کے بعد 8اعشاریہ 4 فیصد تک پہنچ گئی۔ 

ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگست کے مہینے میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان برقرار رہا، اس مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 سے18 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

   اعدادوشمار کے مطابق ماہ اگست میں سبزیاں 12 اعشاریہ54 فیصد، آلو1اعشاریہ 84 فیصد،ٹماٹر17اعشاریہ84 فیصد دودھ 1اعشاریہ94 فیصد،بناستپی گھی1اعشاریہ75فیصد تک مہنگا ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کے مطابق دوسری جانب چکن 11اعشاریہ 98فیصد، مصالحہ جات 2اعشاریہ 75 فیصد،دال مونگ 2اعشاریہ 35فیصد، دال چنا 5اعشاریہ18 فیصد، پھل 7اعشاریہ 75 فیصد اور انڈوں کی قیمت میں 1اعشاریہ 64 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔

بیورو آف شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں اشیائے ضروریہ کیلئے افراط زر کی شرح10اعشاریہ20 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔