میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہوں گے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ

 میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہوں گے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ

کراچی : میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہوں گے۔  موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔  وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ اور وزیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد علی ملکانی کی زیر صدارت بورڈ امتحانات کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں آئندہ ماہ سے سندھ میں شروع ہونے والے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ بورڈ امتحانات کے انتظامات کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں بورڈ سربراہان کی طرف سے آئندہ ماہ سے شروع ہونے والے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کے سلسلے میں بریفنگ دی گئی۔ دوران اجلاس آگاہی دی گئی کہ میٹرک کے امتحانات مئی کے پہلے ہفتہ جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کے آخر میں لینے کے حوالے سے تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔

کراچی میں میٹرک کے 250 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جس میں 350,198 امیدوار امتحان دیں گے۔ کراچی میٹرک کے امتحان کے لیے سرکاری سکولز کے 73,724 جبکہ نجی سکولز کے 276,474 امیدوار امتحان دیں گے۔انٹرمیڈیٹ امتحان کے لیے کراچی میں 290,220 امیدوار حصہ لیں گے۔
 

امتحانات کے دوران سکیورٹی انتظامات کے حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ سے مدد لی جائے گی، امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 کے نفاذ کے سلسلے میں سفارش کی جائےگی، امتحانات کی نگرانی کے لیے ویجی لینس ٹیمیں ہر صورت اپنا مؤثر کردار ادا کریں اگر پیپر آؤٹ کی شکایت موصول ہوئی تو متعلقہ بورڈ کے چیئرمین کے خلاف کارروائی ہوگی۔


اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ امتحانی مرکز میں موبائل فون لے کر آنا سخت منع ہوگا۔ موبائل فون کی برآمدی کی صورت میں فون ضبط کیا لیا جائے گا۔

مصنف کے بارے میں