پاکستان کو ریڈلسٹ میں ڈالنےکا فیصلہ برطانوی عدالت میں چیلنج

پاکستان کو ریڈلسٹ میں ڈالنےکا فیصلہ برطانوی عدالت میں چیلنج
کیپشن: پاکستان کوکورونا ریڈلسٹ میں ڈالنےکا فیصلہ برطانوی عدالت میں چیلنج
سورس: فائل فوٹو

لندن: پاکستان کو کورونا کی وجہ سے ریڈ لسٹ میں ڈالنے کے برطانوی حکومت کے فیصلے کو برطانوی عدالت میں چیلنج کر دیا گیا۔

عدالت سے پاکستان کا نام ریڈ لسٹ سے ہٹانے کی استدعا کی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا کہ ریڈ لسٹ کی وجہ سے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو ہونے والے مالی نقصان کا ازالہ بھی کیا جائے۔

 درخواست وکیل محمد اصغر، بیرسٹر راشد احمد اور بیرسٹر فرحان اصغر نے دائر کی ہے۔ پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو سفری پابندیوں کے دوران مدد فراہم نہ کرنےکو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ 2 اپریل کو برطانوی حکومت نے پاکستان، بنگلہ دیش، کینیا اور فلپائن کو ریڈ لسٹ میں شامل کرتے ہوئے ان ممالک سے برطانوی یا آئرش شہریوں کے سوا دیگر مسافروں کی آمد پر پابندی عائد کردی تھی۔

پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر نے ایک ویڈیو پیغام میں اعلان کیا تھا کہ برطانوی حکومت نے کووڈ-19 کیسز پر متعلق نظرثانی کے بعد پاکستان کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ریڈ لسٹنگ کا مطلب یہ ہے کہ صرف انگلینڈ اور آئرلینڈ کے شہریوں اور برطانیہ میں رہائش کے حقوق رکھنے والے افراد کو برطانیہ آنے کی اجازت ہوگی۔

برطانوی ہائی کمشنر نے کہا تھا کہ اگر وہ برطانیہ آمد سے 10 روز قبل پاکستان میں مقیم رہے ہوں گے تو مسافروں کو لازمی طور پر 10 روز تک ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا اور اس قیام کی ادائیگی بھی خود کرنی ہوگی۔