عالمی عدالت انصاف کا بڑا فیصلہ، اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ چلانے کا اعلان

عالمی عدالت انصاف کا بڑا فیصلہ، اسرائیل کیخلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ چلانے کا اعلان

دی ہیگ : عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقا کی درخواست منظور کرتے ہوئے صیہونی ریاست کے خلاف فلسطینیوں کی نسل کشی کا مقدمہ چلانے کا اعلان کردیا ہے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ غزہ میں نسل کشی فوری بند کی جائے۔

عالمی عدالت انصاف کے 17 رکنی پینل میں سے 16 ججز  کی موجودگی میں  جنوبی افریقا کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا کہ عدالت کو اسرائیل کے خلاف کیس سننے کا مکمل اختیار ہے۔ 

عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ غزہ میں 25 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے۔ اسرائیل نے  لاکھوں فلسطینیوں کو جبری بے دخلی کا حکم دیا۔غزہ میں  صرف حماس کے خلاف کارروائیوں کی اسرئیلی دلیل درست نہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کے مکمل محاصرے کا اعلان کیا۔


 عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا کہ غزہ میں بچے اور بڑے مہلک بیماریوں کا شکار ہورہےہیں۔غزہ کی 93 فیصد آبادی بھوک اور افلاس کا شکار ہے۔غزہ پر اسرائیلی حملوں میں بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا۔ 


عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے کافی ثبوت موجود ہیں۔ اسرائیل کے متعدد دلائل حقائق پر مبنی نہیں۔ عالمی عدالت انصاف کو جینوسائیڈ کنونشن کے تحت کیس سننے کااختیار ہے۔ موجودہ کیس ایک مخصوص پیرائے میں سنا گیا۔ 


عالمی عدالت نے مزید کہا کہ غزہ میں کشیدگی کو اقوام متحدہ کے قوانین کے تناظر میں دیکھا گیا۔ مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متعدد قرار دادیں منظور کیں۔ فلسطین میں لوگوں کی شہادت اور انفرا اسٹرکچر کی تباہی پر تشویش ہے۔ 

عالمی عدالت انصاف نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں بڑے پیمانے پر سویلین انفرااسٹرکچر تباہ ہوا۔ غزہ میں انسانی المیے نے جنم لیا۔ حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کی کارروائی میں متعدد فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانے پر آٌپریشن کیا۔