عمر شریف کو امریکا لے جانے والی ائیر ایمبولینس کا زیادہ دیر رکنے سے انکار

 عمر شریف کو امریکا لے جانے والی ائیر ایمبولینس کا زیادہ دیر رکنے سے انکار
کیپشن: عمر شریف کو امریکا لے جانے والی ائیر ایمبولینس کا زیادہ دیر رکنے سے انکار
سورس: فائل فوٹو

کراچی: پاکستان کے معروف کامیڈین اور اداکار عمر شریف کو امریکا لے جانے والی ائیر ایمبولینس کا زیادہ دیر رکنے سے انکار کر دیا۔ 

اداکار کی اہلیہ زرین عمر نے حکومت سے درخواست کی کہ وہ ائیر ایمبولینس کو مزید رکنے کے لیے کہے تاکہ عمر شریف کو علاج کے لیے امریکا لے جایا جا سکے۔

عمر شریف کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں اداکار کی اہلیہ زرین عمر نے لکھا کہ گذشتہ روز عمر شریف کا بلڈ پریشر بہت کم ہو گیا تھا جس کے باعث ڈاکٹروں نے انہیں فضائی سفر کی اجازت نہیں دی۔ کراچی ائیرپورٹ پر موجود ائیر ایمبولینس کے نمائندے کا کہنا ہے کہ وہ یہاں 12 گھنٹے سے زیادہ نہیں رک سکتے جب کہ ڈاکٹروں نے ان سے کہا کہ وہ کم ازکم 24 گھنٹے انتظار کریں۔

اہلیہ عمر شریف کا کہنا ہے کہ اگر ائیر ایمبولینس واپس چلی گئی تو وہ واپس نہیں آئے گی اور نہ ہی اس کی انتظامیہ ادا کیے گئے پیسے واپس کرے گی بلکہ دوبارہ آنے کے لیے وہ مزید ایک لاکھ 70 ہزار ڈالر کا تقاضا کریں گے۔

زرین عمر نے وفاقی حکومت اور سندھ حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھے اور حکومت آن کال انٹرنیشنل ائیر ایمبولینس کو کم ازکم 24 گھنٹے تک یہاں رکنے کا کہے تاکہ عمر شریف اس میں امریکا جا سکیں۔

ان کا مزید کہنا ہے پہلے ہی عمر شریف کی حالت خراب ہو چکی ہے کیونکہ  ائیرایمبولینس کو کاغذی کارروائی میں 72 گھنٹے سے زیادہ لگے اور وہ 6 دنوں بعد کراچی پہنچی۔

عمر شریف کو علاج کے لیے امریکی دارالحکومت واشنگٹن لے جانے کے لیے ائیر ایمبولینس آج دوپہر 12 بجے کے قریب فلپائن سے کراچی پہنچی۔ 

یاد رہے کہ اداکار عمر شریف عارضہ قلب میں مبتلا اور نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں، سندھ حکومت کی جانب سے اخراجات کی ادائیگی پر آن کال انٹرنیشنل سے بُک کی گئی ائیرایمبولینس جرمنی میں رجسٹرڈ ہے۔

شیڈول کے مطابق انہیں لے جانے کے لیے ائیر ایمبولینس نے گذشتہ رات 11 بجے کراچی پہنچنا تھا مگر اتوار کو عمرشریف کی طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے فوری روانگی مؤخر کی گئی۔