نیب کا سندھ کے صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے گھر پر چھاپہ

نیب کا سندھ کے صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے گھر پر چھاپہ
کیپشن: میرے والد کی جائیداد کو بے نامی قرار دے کر مجھ پر تھوپا جا رہا ہے، سہیل انور سیال۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاڑکانہ: صوبائی وزیر سہیل انور سیال کے بنگلے پر نیب نے چھاپہ مارا۔ نیب حکام نے لاڑکانہ کے علاقے فرید آباد میں سہیل انور سیال کے بنگلے پر چھاپہ مارا۔ اس موقع پر نیب کے ہمراہ لیڈی پولیس اہلکار بھی موجود تھیں۔

نیب حکام نے سہیل سیال کے بنگلے پر چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بنگلے کے اندرونی حصوں کی تلاشی لی گئی۔نیب کے مطابق نیب سکھر نے لاڑکانہ میں سہیل انور سیال کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے جن میں پہلا چھاپہ سیال ہاؤس لاڑکانہ سٹی، دوسرا انور پیلس گاؤں فرید آباد تحصیل باقرانی اور تیسرا چھاپہ سیال پیلس گاؤں فرید آباد تحصیل باقرانی میں مارا گیا۔

نیب کے مطابق سہیل انور سیال کے قریبی ساتھی اسد کھرل کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا اور چھاپوں کے دوران تمام رہائش گاہوں میں ایک ایک کمرے کی تلاشی لی گئی جب کہ تمام رہائش گاہوں سےاہم دستاویزات تحویل میں لی گئیں ہیں۔

نیب نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران رہائش گاہوں کی پیمائش بھی کی گئی جس میں سیال ہاؤس فرید آباد 4 ایکڑ رقبے پر محیط ہے اور اس کا ایک حصہ سرکاری زمین پر تعمیر کیا گیا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل انور سیال نے کہا کہ میں ضمانت پر ہوں۔ اپریل 2019 میں نیب نے انکوائری کی تھی، جب جب نیب نے بلایا میں گیا ہوں اور ابھی سیلاب کی وجہ سے میرپور خاص میں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی ٹیم نے آمد سے قبل کوئی نوٹس نہیں دیا۔ نیب والے جس گھر پر ہیں وہ میرے والد کے نام پر ہے جو ایف بی آر ڈیکلیئر ہے۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ میرے والد 6 ماہ پہلے انتقال کر چکے ہیں اور ان کی جائیداد کو بے نامی قرار دے کر مجھ پر تھوپا جا رہا ہے۔ لاڑکانہ والے گھر سے دستاویزات ملنے کی خبر سراسر غلط ہے اور نیب کو کوئی دستاویزات نہیں ملی۔