احسن اقبال مزید 7 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

احسن اقبال مزید 7 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
کیپشن: احسن اقبال کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت میں دلائل دیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے نیب آرڈیننس سے فائدہ اٹھانے سے انکار کر دیا۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کے خلاف نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس پر نیب حکام نے جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر انہیں عدالت میں پیش کیا۔

سماعت کے آغاز پر نیب پراسیکیوٹر نے احسن اقبال کے مزید 14 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ پہلے یہ بتائیں کہ آپ کو مزید ریمانڈ کیوں چاہیے؟۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس احسن اقبال کے خلاف بے شمار شواہد موجود ہیں اور نارووال اسپورٹس سٹی کی لاگت میں 180 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ایک ضلعی سطح کے گراؤنڈ پر عالمی معیار کے اسٹیڈیم جتنا خرچ کردیا گیا، منصوبے کی منظوری میں قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔ احسن اقبال نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کا چارج سنبھالنے کے بعد اختیار کا غلط استعمال کیا۔

پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ احسن اقبال نےاپنی وزارت کو نارووال اسپورٹس سٹی منصوبہ پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کا کہا، حقیقت یہ ہے کہ وہ منصوبہ 2012 میں پنجاب حکومت کو منتقل ہو چکا تھا۔ 18 ویں ترمیم کے بعد 200 ملین روپے وفاقی بجٹ سے نارووال کیلئے رکھنا غیر قانونی تھا۔

نیب پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ احسن اقبال کے اثاثوں کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت ہے، وائٹ کالر کرائم میں بااثر ملزمان کو گرفتار نہ کریں تو کوئی تعاون نہیں کرتا، سرکاری ادارے بااثر ملزمان سے ڈرتے ہیں اور ریکارڈ نہیں دیتے۔

احسن اقبال کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب ایک سال سے صرف ریکارڈ کیلئے ہی خط لکھ رہا ہے۔ گزشتہ سماعت پر ریمانڈ کی جو وجوہات بتائی گئیں اور وہی آج بھی ہیں، اب تو نیب نے کِک بیکس اور اثاثوں کی چھان بین کی بات بھی شروع کردی ہے،لگتا ہے کہ نیب اب ترمیمی آرڈیننس کی روشنی میں بھی احسن اقبال کو اس کیس سے جوڑنا چاہتا ہے، یہ صرف اور صرف سیاسی انتقام ہے اور کچھ بھی نہیں۔

اس موقع پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ احسن اقبال کیس پر نیب ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق ہوگایا نہیں؟ جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اطلاق نہیں ہوگا۔

دورانِ سماعت احسن اقبال نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نیب ترمیمی آرڈیننس کا فائدہ نہیں لینا چاہتا، جن لوگوں کو نوازنے کیلئے نیب ترمیمی آرڈیننس لایا گیا انہیں ہی فائدہ دیں۔

بعد ازاں عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا 7 روز جسمانی ریمانڈ دے دیا۔