بتایا جائے کیا مجھے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہ بلانا بھی آپریشن رجیم چینج کا حصہ ہے؟ وزیر اعلیٰ محمود خان 

بتایا جائے کیا مجھے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہ بلانا بھی آپریشن رجیم چینج کا حصہ ہے؟ وزیر اعلیٰ محمود خان 
سورس: File

اسلام آباد (شیراز احمد شیرازی) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ  فاٹا کو ضم کرنے کے بعد پہلا وزیر اعلیٰ ہوں جو اس صوبے کو لیڈ کر رہا ہے ۔اس امپورٹڈ حکومت نے ہمارے صوبائی فنڈز روک کر رکھے ہوئے ہیں ۔ہمیں ابھی تک 55 ارب سے صرف 5 ارب روپے ملے ہیں ۔

پاکستان تحریک انصاف اور خیبر پختونخوا حکومت کے زیر اہتمام دہشتگردی کے موضوع پر ایک روزہ قومی سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔ پرویز خٹک، مراد سعید، شہریار آفریدی ،عمر ایوب، بیرسٹر سیف، شوکت یوسفزئی، سیمی ایزدی  شریک ہیں۔ عمران خان بذریعہ ویڈیو لنک سیمینار سے خطاب کریں گے

وزیر اعلیٰ محمود خان کا مزید کہنا تھا کہ  ہمیں باقاعدگی سے فنڈز دینے کے بجائے تقسیم کر کے پیسے دئیے جا رہے ہیں۔  قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو نہ بلانا کیا آپریشن رجیم چینج کا حصہ ہے  اگر خیبرپختونخوا پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارکردگی خراب ہے تو پھر گزشتہ ساڑھے تین سال میں کارکردگی بہتر کیوں تھی؟  اگر آپریشن رجیم چینج کا مقصد عمران خان کو ہٹانا تھا تو پھر یہ دہشت گردی کس کے حصے میں آئی۔ 

مصنف کے بارے میں