ڈونلڈ ٹرمپ پر ریاست میں کاروبار کرنے پر پابندی،کروڑوں ڈالر جرمانہ

ڈونلڈ ٹرمپ پر ریاست میں کاروبار کرنے پر پابندی،کروڑوں ڈالر جرمانہ

نیویارک: سابق امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کونیویارک سول فراڈ کیس میں 35 کروڑ 50 لاکھ ڈالر جرمانے اور 3 سال کاروباری پابندی کی سزا سنادی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق  سابق امریکی صدر پر ریاست میں کاروبار کرنے پر تین سال پابندی بھی عائدہو گئی ۔

نیویارک میں سول ٹرائل میں  ڈونلڈ ٹرمپ کو 350 ملین ڈالر سے زیادہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اور سود کے ساتھ انہیں اور ان کے ساتھی مدعی کو 450 ملین ڈالر سے زیادہ کی رقم ادا کرنے کی حکم دیا گیا ہے۔ 


جج نے سخت مالی جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور ٹرمپ کو کمپنی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے یا نیویارک کے بینکوں سے اگلے تین سال تک قرض لینے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

دوران سماعت جج آرتھر اینگورون نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن کی ساکھ سے متعلق اٹھائے گئے سوالات کو تسلیم کرتے ہیں تاہم عدالت کو یقین ہے کہ کوہن کے پیش کردہ شواہد قابل اعتماد ہیں۔

جسٹس آرتھر اینگورون کی جانب سے یہ فیصلہ نیویارک میں سول ٹرائل کے بعد آیا ہے۔ یہ فیصلہ ٹرمپ آرگنائزیشن کی جانب سے سازگار قرضوں کے حصول کے لیے استعمال کیے جانے والے جعلی کاروباری طریقوں کی وجہ سے دیا گیا تھا۔

مصنف کے بارے میں