دریائےستلج میں پانی کی سطح مزیدبلند ہونے کا امکان، ہائی الرٹ جاری

دریائےستلج میں پانی کی سطح مزیدبلند ہونے کا امکان، ہائی الرٹ جاری
سورس: File


لاہور: : پنجاب میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ معمول سے زیادہ بارشوں کے بعد دریائے ستلج میں پانی کی سطح اگلے 24 گھنٹوں کے دوران مزید بڑھ سکتی ہے۔

پی ڈی ایم اے ن کے مطابق سلیمانکی ہیڈ ورکس پر دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب ہے، پانی کی بہاؤ کی شرح 1 لاکھ 52 ہزار کیوبک فٹ فی سیکنڈ (کیوسک) تک پہنچ گئی۔

اسلام ہیڈ ورکس پر بہاؤ کی شرح84 ہزار 826  کیوسک کم ہے لیکن یہ تیزی سے بڑھ رہا ہے،   پی ڈی ایم اے نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران اس مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کی پیش گوئی کی ہے اور مقامی انتظامیہ کو بھی الرٹ کر دیا ہے۔

تاہم گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی ہے، اسپل وے سے پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 18 ہزار کیوسک گزر رہا ہے۔

پی ڈی ایم اے نے کہا کہ پنجاب کے دیگر دریاؤں میں سیلاب کی سطح معمول کے مطابق تھی لیکن ساتھ ہی خبردار کر دیا کہ اگلے تین دنوں میں دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے۔

پی ایم ڈی نے منگلا میں آج اور کل (24 اور 25 اگست) سے درمیانے درجے سے اونچے درجے کے سیلاب کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ اگر بھارت نے مزید پانی چھوڑا تو دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ دوبارہ بڑھ سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں میں بڑے پیمانے پر آندھی، گرج چمک کے ساتھ ، کہیں ہلکی جبکہ کہیں شدید بارش کے امکانات بھی ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عمران قریشی نے بتایا کہ قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر، ملتان، لودھراں اور بہاولپور کے کیچمنٹ ایریاز اونچے سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں انتظامی مشینری ہائی الرٹ ہے اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران متعدد متاثرہ اضلاع میں 769 اہلکار تعینات کیے گئے جن میں بہاولنگر، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، ملتان اور لودھراں شامل ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 113 دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جہاں 2000 سے زائد لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور 44 ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 1,200 افراد کو ہنگامی ٹرانسپورٹ فراہم کی گئی جبکہ سیلاب میں پھنسے 2,616 افراد کو ہنگامی بنیادوں پر بچا لیا گیا۔

پنجاب کے ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں سیلاب سے متعلق امدادی مراکز اور انتظامات مکمل ہیں اور لوگوں اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

 سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ریسکیو ٹیموں نے صوبے کے سیلاب سے متاثرہ 22 اضلاع میں 9 جولائی سے 23 اگست تک 81 ہزار 136  افراد کو نکالا اور 1 لاکھ 48 ہزار 284 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ ریسکیو  حکام نے بتایا کہ  دریائی علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے 16 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 36 زخمی ہوئے۔

مصنف کے بارے میں