ایرانی ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کا قتل، متحدہ عرب امارات کی مذمت

UAE condemns assassination of Iranian nuclear scientist Mohsen Fakhrizada
کیپشن: یو اے ای نے ایران اور اسرائیل سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے: فائل فوٹو

ابوظہبی: متحدہ عرب امارات نے ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی سے خطے کا امن اور استحکام متاثر ہو سکتا ہے۔

اماراتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم گزشتہ دنوں پیش آنے والے واقعے میں ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کی مذمت کرتے ہیں جس سے ایران اور اسرائیل میں تلخیاں بڑھ چکی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور ایران کو موجودہ صورتحال میں تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی قسم کی کشیدگی کا اثر پورے خطے پر پڑے گا اور یہاں امن متاثر ہونے کا شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ محسن فخری زادہ کا شمار ایران کے چوٹی کے سائنسدانوں میں ہوتا تھا۔ مغربی طاقتیں انھیں ہی ایران کے جوہری پروگرام کا بانی شمار کرتی تھیں۔ وہ اسرائیل سمیت کئی مغربی ملکوں کی ہٹ لسٹ پر تھے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنامین نیتن یاہو نے ایک موقع پر ان کا نام لے کہا تھا کہ ہمارے خفیہ اداروں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کا سراغ لگا لیا ہے۔

خیال رہے کہ ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کو دارالحکومت تہران میں دن دیہاڑے قتل کر دیا گیا تھا۔ نامعلوم ملزمان نے ان کے کانوائے کے قریب پہلے دھماکا کیا، پھر ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کرکے انھیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔

ایران نے محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد لگی لپٹی بغیر سیدھا اسرائیل پر الزام عائد کیا اور دھمکی دی کہ اس وحشیانہ اقدام کا بدلہ لیا جائے گا۔ تاہم تجزیہ کار ایرانی حکام پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ وہ اپنے ملک کے چوٹی کے سائنسدان کو سیکیورٹی فراہم نہ کر سکے۔