"ہمارے بچوں کا خون سستا نہیں، اسرائیل بھی لاشوں اور زخمیوں کو گننے کیلئے تیار ہوجائے": تل ابیب حملے پر حماس اور اسلامی جہاد کا رد عمل 

سورس: Twitter

تل ابیب : اسرائیلی دار الحکومت تل ابیب میں جنین میں فلسطینیوں پر مظالم کا بدلہ لینے کے لیے شہری نے ٹرک شاپنگ سنٹر میں کھڑے یہودیوں پر چڑھادیا جس سے 7 یہودی زخمی ہوگئے پولیس نے ٹرک ڈرائیور کو گولی ماردی۔ 

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے کہا ہے کہ حملے میں سات افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔ افسران نے تصدیق کی کہ مشتبہ شخص تل ابیب میں پنچاس روزن اسٹریٹ پر جنوب سے شمال کی طرف جانے والی گاڑی چلا رہا تھا جب اس نے "شاپنگ سینٹر میں کھڑے افراد کو ٹکر مار دی اور شہریوں پر تیز دھار چیز سے وار کرنے کے لیے گاڑی سے باہر نکلا۔

طبی حکام کے مطابق متاثرین کو بیلنسن اور اچیلوف ہسپتالوں میں لے جایا گیا اور اس وقت ہنگامی خدمات جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔ رائٹرز کا کہنا ہے کہ مشتبہ حملہ آور مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والا فلسطینی تھا۔

فلسطینی اسلامی جہاد گروپ کے خالد البطش کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں حملہ "جنین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے خلاف مزاحمت کا پہلا ردعمل ہے جبکہ حماس کے ترجمان محمد حمادہ کا کہنا ہے کہ "بہادرانہ" حملہ "ہمارے لوگوں کے جاری قتل عام کے قدرتی ردعمل ہے۔ 

ترجمان کا کہنا ہے کہ آگے بڑھے گا اور اسرائیل کو اپنے مرنے اور زخمیوں کو گننے کی تیاری کرنی چاہیے کیونکہ ہمارے بچوں کا خون سستا نہیں ہے۔

مصنف کے بارے میں