اے پی سی کے فیصلوں کو کمزور کرنے کیلئے شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا، مریم اورنگزیب کا الزام

اے پی سی کے فیصلوں کو کمزور کرنے کیلئے شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا، مریم اورنگزیب کا الزام

لاہور: ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے فیصلوں کو کمزور کرنے کیلئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا۔

عدالت میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے تمام اثاثے ڈکلیئر ہیں۔ 23 اکتوبر 2018ء کی انکوائری سے آج تک ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی۔ کوئی نیا سوال نامہ ایسا نہیں ہے جو نیب نے شہبازشریف کو نہ دیا ہو لیکن انھیں تب گرفتار کیا گیا جب عمران خان کا حکم آیا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نیب کے تمام سوالات کے جواب جمع کرا چکے ہیں۔ حکومت پانی میں مدھانی ڈال کر مکھن نکالنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ موجودہ حکومت کی شکل میں نااہل ٹولہ اس وقت ملک پر مسلط ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شہزاد اکبر گاڑیاں اور بھیس بدل کر نیب میں جاتے ہیں۔ نیب آفس میں کیمرے لگا کر ویڈیوز بنائی جاتی ہیں جس کی ویڈیو وزیراعظم کو بھیجی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے فیصلوں کو کمزور کرنے کیلئے شہباز شریف کو گرفتار کیا گیا۔ عمران خان این آر او کسے دینے کی بات کرتے ہیں۔

لیگی ترجمان نے کہا کہ شہباز شریف کے کمرے میں کیمرے لگا کر دوربینوں سے دیکھا جاتا ہے۔ حکومت کی اتنی چھوٹی ذہنیت ہے کہ واش روم کے اندر بھی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ شہزاد اکبر یہ سب کچھ عمران خان کے حکم پر کر رہے ہیں۔ عوام کی خدمت کرنے والے کے ساتھ ایسا سلوک ہو رہا ہے۔

انہوں نے انتظامیہ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ آپ اجازت دیں یا نہ دیں، پورا گوجرانوالہ جلسہ گاہ بن چکا ہے۔ ہم کوویڈ 19 کے پیچھے نہیں چھپنے دیں گے۔ اپوزیشن کا ہدف عوام دشمن حکومت کا خاتمہ ہے۔ 16 اکتوبر کا جلسہ حکومت سے چھٹکارے کا آغاز ہوگا۔