اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑیوں پر فائرنگ خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، آرمی چیف

اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑیوں پر فائرنگ خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، آرمی چیف
کیپشن: اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑیوں پر فائرنگ خطے کے امن کیلئے خطرہ ہے، آرمی چیف
سورس: فوٹو/اسکرین گریب

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فوج کی جانب سے اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑیوں پر فائرنگ کو خطے کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار نے لائن آف کنٹرول پر اگلے مورچوں کا دورہ کیا۔

اس موقع پر آرمی چیف کو بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور بھارتی فورسز کی یو این مبصرین کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے پر بریفنگ دی گئی۔ پاک فوج کے سپہ سالار نے اگلے مورچوں پر افسروں اور جوانوں کے بلند حوصلے اور ان کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بھی سراہا۔ 

واضح رہے کہ آج بھی جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فوج نے لائن آف کنڑول پر ایک بار پھر سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس سے ایک 50 سالہ خاتون شہید ہو گئی اور 4 سالہ بچی سمیت تین شہری زخمی ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فورسز نے ایل او سی پر تتہ پانی اور جندروٹ سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی اور سول آبادی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی فورسز نے مارٹر گولوں اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 50 سالہ خاتون شہید  اور 4 سالہ بچی سمیت 3 شہری زخمی ہو گئے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے قابض بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس سے ایک 45 سالہ شخص زخمی ہو گیا تھا۔ اسی ہفتے میں بھارتی فوج نے یو این ملٹری آبزرورز کی گاڑیوں کی نشانہ بنایا۔ یو این مبصر ین چری سیکٹر میں اشتعال انگیزیوں کے متاثرین سے ملنے جا رہے تھے۔

بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی ظالمانہ کارروائیوں کیخلاف پاکستان متعدد مرتبہ صدائے احتجاج بلند کر چکا ہے لیکن دوسری جانب سے ہٹ دھرمی برقرار ہے۔

9 دسمبر کو بھی قابض بھارتی فوج نے تتہ پانی کے علاقے میں شہری آبادی پر فائرنگ کرکے ایک 55 سالہ خاتون کو شدید زخمی کر دیا تھا۔ اس موقع پر پاکستان میں تعینات بھارت کے سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا۔