کابینہ اجلاس: پاورڈویژن کا سالانہ 600 ارب روپے وصولی کا پلان مسترد

کابینہ اجلاس: پاورڈویژن کا سالانہ 600 ارب روپے وصولی کا پلان مسترد

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پاورڈویژن کا سالانہ 600 ارب روپے وصولی کا پلان مسترد کردیا۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ  کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں بجلی نادہندگان کے شناختی کارڈ، پاسپورٹ اجرا اور تجدید نہ کرنےکی سفارش مسترد کردی۔اس کے علاوہ نادہندگان کو بیرون ملک جانے سے روکنے اوربینک اکاؤنٹ نہ کھولنے کی سفارش بھی مسترد کر دی گئی۔

اجلاس میں  وفاقی کابینہ نے پاورڈویژن کا سالانہ 600 ارب روپے وصولی کا پلان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاور ڈویژن کا پلان آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔


ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم نے پلان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاورڈویژن کو واضح اہداف کے ساتھ جامع پلان پیش کرنےکی ہدایت کی۔

کابینہ کی جانب سے مسلح افواج،انٹیلیجنس ایجنسی،ایف آئی اے کے افسران تعینات کرنے کی سفارش بھی  مسترد کردی  گئیں، کابینہ ارکان نے کہا کہ مسلح افواج اوربیوروکریٹس نے پاور سیکٹر سے زیادہ اہمیت کے کام کرنا ہوتے ہیں، پرفارمنس مینجمنٹ یونٹ کا قیام قانونی اور سیاسی مشکلات پیدا کرنے کی وجہ بنےگا۔


کابینہ ارکان نے مزید کہا کہ پاور ڈویژن کی سفارشات مسائل کے حقیقی حل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

مصنف کے بارے میں