مولانا فضل الرحمن کے بعد پیپلزپارٹی نے طبل جنگ بجا دیا

مولانا فضل الرحمن کے بعد پیپلزپارٹی نے طبل جنگ بجا دیا

اسلام آباد:رہنما پاکستان پیپلز پارٹی قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے طے کر لیا ہے کہ موجودہ حکومت کو گھر بھیج کے رہیں گے کیو نکہ اب تحریک انصا ف کی حکومت چلے گی تو یہ ملک نہیں چلے گا، عمران خان ، سابقہ چیف جسٹس کے ساتھ ڈیم فنڈ کا جو ڈرامہ رچایا تھا اس کا حساب بھی قوم کو دیں۔

پمز ہسپتال میں شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماپاکستان پیپلز پارٹی قمر زمان کائرہ نے کہا کہ غریبوں سے صحت کے حوالے سے جو وعدے اور دعوے کئے گئے تھے وہ کہاں ہے، ہسپتالوں میں غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر آصف زرداری سے ملنے آئے تھے اور سزا یافتہ قیدیوں کوبھی ملنے کی اجازت ہوتی ہے ، آصف زرداری کے بچوں کو ہفتہ میں ایک دن بھی ملاقات کی اجازت نہیں جو آج نہیں دی گئی ، ہم حکومتی رویے کی مذمت کرتے ہیں، 10ارب ڈالر جو ملک جاتے تھے وہ کہاں کئے ہیں ، کیاپاکستان سے کرپشن ختم ہوگئی ہے ، ملک میں کتنا ٹیکس بڑھا لیا ہے، اور 200ارب ڈالر کے وعدے تھے وہ کدھر گئے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور سابقہ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ڈیم فنڈ کا جو ڈرامہ رچایا تھا جس میںسرمایہ کاری اداروں کی تنخواہیں اور چندہ آیا تھا وہ کہاں گیا، کہاں گیا وہ ڈیم ،اس ڈیم کےلئے کتنے پیسے اکٹھے کیے ، قوم کو یہ سب بتا یا جائے، موجودہ حکومت میں وزیراعظم اور ان کی تمام ٹیمیں ملک پر بوجھ ہیں، قمر زمان کائر ہ نے کہاکہ آصف زرداری کے خلاف ریاستی انتقام جاری ہے لیکن آصف زرداری کے حوصلے اور ولولے بلند ہیں ۔

منگل کے روز سپریم کورٹ میں بھی ان کی اپیل کی سماعت ہے جس میں استدعا کیا گیا کہ آصف زرداری کے خلاف جو کیس ہے وہ سندھ سے متعلق ہے اور کیس اسلام آباد میں چلایا جا رہا ہے، جبکہ کیس میں گواہ اور وقوعہ دونوں سندھ کے ڈالے گئے ہیں، بہانہ بنا یا جا رہا ہے سندھ پر پیپلز پارٹی اثر انداز ہو جائیگی اور وہاں کی عدالتوں پر کیس نہیں چلنا کیونکہ پیپلز پارٹی اثر انداز ہو سکتی ہے اور ہائی کورٹ بھی پیپلز پارٹی کے سامنے بے بس ہو جائیگی اور اس مفروضے پر کیس کو سندھ سے اسلام آباد  منتقل  کیا گیا ہے۔


انہوںنے کہا کہ اگر اس مفروضے پر چلنا ہے تو تمام صوبائی حکومتیں اپنی صوبائی نیب اور عدالتوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے اور کیا یہی وجہ ہے کہ پنجاب اور کے پی میں تحریک انصاف کے جن لوگوںکی کرفتار کیا تھا ان کے ریفرنس اور کیس نہیں بنایا گیا اور چھوڑ دیا گیا، اگر سارے کیسز اسلام آباد میں ہونے ہیں تو سندھ میں ساری عدالتیں اور نیب کے اداروں کو بند کر دیں اور سارے کیسز اسلام آباد میں لائے جائیں ،ہم پھر بھی تمام وجوہات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عدالتوں کے پاس گئے ہیں اور اس کے بعد فیصلہ کرنا ہی کہ کیا عدالتی راستہ اختیار کرنا ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے طے کر لیا ہے کہ موجودہ حکومت کو گھر بھیج کر رہیں گے،کیونکہ اب اگر یہ حکومت چلے گی تو پھر یہ ملک نہیں چلے گا، اپوزیشن جماعتوں کے رہنماﺅں کا اجلاس اس منگل کو ہے کہ اس میں فائنل فیصلہ ہو جائے گا۔