"دی کیپیٹل کالنگ" کا ٹیکس نظام میں اصلاحات پر زور

اسلام آباد:اسلام آباد میں قائم  تھنک  ٹینک "دی کیپٹل کالنگ"نے ملک کے ٹیکس نظام میں بہتری اور اصلاحات لانے پر زور دیا ہے۔

تھنک ٹینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں ایس ڈی پی آئی کی جانب سے حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2017  سے اب تک تمباکو کے بڑے اداروں کی وجہ سے567 ارب روپے محصولات کا نقصان ہوا ہے اور سگریٹ انڈسٹری سے محصولات کی وصولی کا ہدف پورا نہیں ہو سکا، اس کی بڑی وجہ سگریٹ کی صنعت کی طاقتور کمپنیوں، پی ٹی سی اور پی ایم آئی کو قرار دیا گیا ہے۔

ملٹی نیشنل سگریٹ کمپنیوں نے 2017  میں حکام پر زور دیا کہ وہ تین سطحی ایکسائز ڈیوٹی سٹرکچر متعارف کرائیں تاہم بعد میں یہ ثابت ہوا کہ تیسرے درجے کے متعارف کرنے کی وجہ سے زیادہ ریونیو جمع کرنے کا ہدف حاصل نہیں ہو سکا۔

 محققین اور تجزیہ کاروں نے ان چیلنجوں سے نمٹنے اور سگریٹ کی صنعت کے ان طاقتور اداروں کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لئے فوری توجہ اور جامع اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح اعلیٰ اور درمیانی آمدنی والے ممالک نے سگریٹ کی کھپت کو کم کرنے اور حکومتی آمدنی میں اضافے کے لئے کامیابی سے سگریٹ کی مصنوعات پر زیادہ ٹیکس عائد کیے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) صحت عامہ کے اقدامات کی موثر ترقی، نفاذ اور نفاذ کے لئے تمباکو ٹیکس پالیسیوں کو سگریٹ کمپنیوں کے ذاتی مفادات سے محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے تاہم پاکستان میں ایسا نہیں ہو رہا۔