حکومت نے آڈیو لیک پر چیف جسٹس سے مشورہ کیوں نہیں کیا؟ وجہ سامنے آگئی 

حکومت نے آڈیو لیک پر چیف جسٹس سے مشورہ کیوں نہیں کیا؟ وجہ سامنے آگئی 
سورس: file

اسلام ۤباد : حکومت نے آڈیو لیکس کمیشن پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال  کو اعتماد میں نہ لینے کی وجہ بتا دی ہے۔ 

حکومتی ذرائع کے مطابق کمیشن کیلئے جج نامزد کرنے کیلئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے مشاورت قانونی طور پر لازمی نہیں ۔ بعض آڈیوز کا تعلق براہ راست چیف جسٹس سے ہے ۔آڈیو لیکس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال  خود کسی جج کو نامزد کرتے تو مفادات کو ٹکراو ہو سکتا تھا۔ 

واضح ر ہے کہ وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دے دیا۔سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ حکومت کی جانب سے بنائے گئے آڈیو لیکس  کے 3 رکنی تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ ہوں گے۔

تحقیقاتی کمیشن میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ بلوچستان ہائی کورٹ سے نعیم اختر افغان اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق بھی شامل ہیں۔آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے گئے کمیشن سے متعلق وفاقی حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

مصنف کے بارے میں