دنیا کی خوبصورت ترین عمارت کا اعزاز شنگھائی ٹاورز نے حاصل کر لیا

2015ء میں دنیا کی خوبصورت ترین عمارت کا اعزاز شنگھائی ٹاور نے حاصل کیا ہے ۔ یہ مسلسل دوسرا سال ہے کہ یہ ایوارڈ چین کی کسی عمارت نے حاصل کیا ہے

دنیا کی خوبصورت ترین عمارت کا اعزاز شنگھائی ٹاورز نے حاصل کر لیا

بیجنگ :  2015ء میں دنیا کی خوبصورت ترین عمارت کا اعزاز شنگھائی ٹاور نے حاصل کیا ہے ۔ یہ مسلسل دوسرا سال ہے کہ یہ ایوارڈ چین کی کسی عمارت نے حاصل کیا ہے۔ ججز نے جمالیاتی و تعمیراتی دونوں لحاظ سے نمایاں ترین عمارات جائزہ لیا جن کی تعداد 300 سے زیادہ تھی ۔ حصہ لینے کے لیے شرائط صرف دو تھیں ، ایک تو عمارت 100 میٹر سے بلند ہو اور دوسرا یہ کہ تعمیر 2015ء میں مکمل ہوئی ہو ۔ اپنی خوبصورت خمدار شکل اور توانائی کے استعمال میں غیر معمولی طور پر موثر ہونے کی وجہ سے شنگھائی ٹاور کو یہ اعزاز ملا ہے ، لیکن یہ صرف خوبصورت ہی نہیں بلکہ 2.4 ارب ڈالرز کی لاگت سے بننے والی اس چینی عمارت میں دنیا کی تیز ترین لفٹ بھی لگی ہوئی ہے ، جو مہمانوں کو 20 میٹرز فی سیکنڈ کی رفتار سے 128 منزلوں تک لے جا سکتی ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پہلے اور دوسرے نمبر پر چکر دار عمارتیں آئی ہیں جو بلند عمارتوں میں موجود اس رجحان کے اب تک سب سے زیادہ پسند کیے جانے کو ظاہر کرتا ہے ۔
1۔ آئس II، کینیڈا ( 234 میٹرز، 67 منزلیں) ٹورنٹو میں واقع آئس II بلند و بالا رہائش گاہوں کے سلسلے آئس کی دوسری عمارت ہے ۔ اس وقت آئس میں سب سے سستا اپارٹمنٹ صرف 300 مربع فٹ کا واحد بستر والا بیچلر سوئٹ ہے کہ جس کی قیمت 2 لاکھ برطانوی پاؤنڈز ہے ۔

2:سٹی گیٹ، آسٹریا ( 110 میٹرز، 35 منزلیں) سٹی گیٹ ٹاور آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں واقع ہے اور ایک خریداری مرکز سے منسلک ہے، یعنی مسافروں کو خریداری کے لیے عمارت سے نکلنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی ۔

3:  432 پارک ایونیو، امریکا ( 426 میٹرز، 96 منزلیں) امریکا کی تیسری بلند ترین عمارت، نیو یارک کی دوسری بلند ترین عمارت اور دنیا کی سب سے اونچی رہائشی عمارت، 432 کو شہریوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، لیکن بنانے والے ادارے نے اس عمارت کا ڈا ونچی کی مونا لیزا سے تقابل کیا ہے کہ بجائے اس کے کہ یہ آپ کی طرف دیکھے، آپ جہاں بھی جائیں گے، اس کو دیکھتے رہیں گے۔ یعنی آپ کسی طرح اس سے فرار نہیں پا سکتے ۔

4 : ڈی 1 ٹاور، متحدہ عرب امارات ( 284 میٹرز، 80 منزلیں) دیو قامت عمارات کے شہر دبئی میں ڈی 1 بہت پیچھے ہے، وہ 29 ویں بلند ترین عمارت ہے۔ اس کا ڈیزائن مشرق وسطیٰ کے ورثے اور ثقافت کو آج کی ٹیکنالوجی سے ملاتا ہے ۔

5: آئیکون بے، امریکا ( 139 میٹرز، 42 منزلیں) آئیکون بے، میامی کے ساحل پر واقع ہے۔ اس کے مکین خوبصورت سوئمنگ پول، فٹنس سینٹر اور فوڈ لاؤنج کی سہولیات تک رسائی رکھتے ہیں ۔

6:  ایبوڈ318، آسٹریلیا ( 189 میٹرز، 57 منزلیں) یہ رہائشی عمارت ملبورن کی 11 ویں بلند ترین رہائشی عمارت ہے۔ ہلکے سے خم کے ساتھ رنگ دار کھڑکیاں نمایاں ہیں ۔

7:  جیانگ سی نانچانگ گرین لینڈ سینٹرل پلازہ، چین ( 303 میٹرز، 59 منزلیں) اپنے صارفین کی آخری وقت پر کی گئی درخواست کو پورا کرتے ہوئے ،اس جڑواں عمارت کو بنانے والوں نے شیشے کا خوبصورت تاج شامل کیا ہے ۔

8: ال دریتو، اٹلی ( 207 میٹرز، 50 منزلیں) جرمن مالیاتی ادارے آلیانز کی ملکیت یہ بلند عمارت اٹلی کے شہر میلان میں واقع ہے اور جاپانی و اطالوی ماہرین تعمیرات کے تعاون کا نتیجہ ہے ۔

9:  ایوولیوشن ٹاور، روس ( 256 میٹرز، 55 منزلیں) ماسکو کے سینٹ باسل گرجے سے متاثر ہوکر بنایا گیا ایوولیوشن ٹاورز ہر منزل پر تین درجے گھوما ہوا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ نیچے سے لے کر اوپر تک عمارت میں 150 درجے سے زیادہ کا خم آیا ہوا ہے ۔

10: شنگھائی ٹاور، چین ( 632 میٹرز، 128 منزلیں) شنگھائی ٹاور دبئی کے برج خلیفہ کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بلند عمارت ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 2010ء میں مکمل ہونے والا برج خلیفہ ایمپورس کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکا تھا ۔